Hydrospermia منی کا پتلا ہونا


Hydrospermia

 منی کا پتلا ہونا 

 منی کا پتلا ہونا ایک طبی حالت ہے جس میں مرد کے جسم میں پیدا ہونے والے مادہ منویہ کی ساخت میں غیر معمولی تبدیلی آتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ منی میں موجود سپرمز یا تو کمزور ہوتے ہیں یا ان کی تعداد کم ہوتی ہے، یا منی کی مجموعی کیفیت پتلی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں حمل ٹھہرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔

بیماری کی وجہ

منی کا پتلا ہونا مختلف وجوہات کی بناء پر ہو سکتا ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:

  1. ہارمونل عدم توازن: ہارمونز جسم میں مختلف افعال کو کنٹرول کرتے ہیں، اور ان میں عدم توازن منی کے معیار پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
  2. غذائیت کی کمی: پروٹین، زنک، وٹامنز (خصوصاً وٹامن ڈی اور ای) اور دیگر غذائی اجزاء کی کمی منی کی ساخت اور مقدار کو متاثر کر سکتی ہے۔
  3. ذہنی دباؤ: طویل مدتی ذہنی تناؤ جسم کے ہارمونز پر اثر ڈال سکتا ہے، جس سے منی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔
  4. موٹاپا: جسم میں زیادہ چربی کا ہونا ہارمونل عدم توازن پیدا کر سکتا ہے، جس سے منی کی تعداد اور معیار کم ہو سکتا ہے۔
  5. تمباکو نوشی اور شراب نوشی: تمباکو اور الکحل کا زیادہ استعمال جسمانی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے منی کا معیار خراب ہو جاتا ہے۔
  6. ادویات: بعض دوائیں یا کیموتھراپی جیسی علاجی تکنیکیں منی کی پیداوار اور معیار کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
  7. ماحولیاتی عوامل: آلودگی، زیادہ حرارت، اور کیمیکلز کی نمائش بھی منی کے پتلا ہونے کا سبب بن سکتی ہیں۔

بیماری سے متعلقہ علامات

منی کے پتلا ہونے کی علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں:

  1. بانجھ پن: طویل عرصے تک ازدواجی تعلقات کے باوجود حمل کا نہ ٹھہرنا۔
  2. جنسی کمزوری: جنسی عمل کے دوران کمزوری یا دلچسپی کی کمی۔
  3. جنسی فعل کے دوران تکلیف: بعض افراد کو جنسی فعل کے دوران یا بعد میں درد محسوس ہو سکتا ہے۔
  4. منی کی غیر معمولی مقدار: منی کی مقدار بہت کم یا زیادہ ہونا۔
  5. سپرم کے معیار میں کمی: لیبارٹری ٹیسٹ کے دوران سپرم کی کم تعداد یا ان کے غیر متحرک ہونے کی تصدیق۔
  6. جنسی اعضاء میں درد یا ورم: خصیوں یا نطفے کی نالی میں درد یا ورم۔

ادویات

ہومیوپیتھی میں منی کے پتلا ہونے کے علاج کے لیے مختلف دوائیں استعمال کی جاتی ہیں، جنہیں فرد کی حالت اور علامات کے مطابق تجویز کیا جاتا ہے۔ کچھ اہم ہومیوپیتھک ادویات درج ذیل ہیں:

  1. لیکیسس (Lachesis)

  2. یہ دوا ہارمونل عدم توازن، جنسی کمزوری اور بانجھ پن کے علاج کے لیے مفید ہے، خاص طور پر جب علامات میں زیادہ گرمی اور دباؤ شامل ہوں۔

  3. ایگنس کاسٹس (Agnus Castus)

  4. ہ دوا ان افراد کے لیے مفید ہے جو شدید ذہنی دباؤ یا مایوسی کا شکار ہیں اور جنہیں جنسی فعل میں کمزوری کا سامنا ہو۔

  5. کالی فاس (Kali Phos)

  6.  یہ دوا دماغی اور جسمانی کمزوری کے ساتھ منی کے پتلا ہونے کی حالت میں دی جاتی ہے، خصوصاً جب مریض ذہنی تھکان اور دباؤ محسوس کرتا ہو۔

  7. سفائیلا (Selenium)

  8.  یہ دوا ان مریضوں کے لیے مفید ہے جنہیں جنسی کمزوری، منی کی پتلا ہونے اور کمزوری کی علامات کا سامنا ہو۔

  9. نیٹرم میور (Natrum Muriaticum)

  10.  یہ دوا ان افراد کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے جنہیں طویل مدتی ذہنی دباؤ یا رنج کی وجہ سے منی کی کمزوری یا پتلا پن ہو۔

  11. کاربو ویجی (Carbo Veg)

  12.  یہ دوا ان افراد کے لیے ہے جنہیں غذائی اجزاء کی کمی کی وجہ سے جسمانی کمزوری اور منی کی پتلی حالت کا سامنا ہو۔

نسخہ جات

منی کے پتلا ہونے کی علاج کے لیے نسخہ جات میں عموماً مریض کی حالت، علامات اور جسمانی کمزوری کو مدنظر رکھتے ہوئے علاج کیا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ نسخے درج ذیل ہو سکتے ہیں:

  1. خوراک میں تبدیلی: مریض کو پروٹین، زنک اور وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں جیسے گوشت، مچھلی، انڈے، دودھ، بادام اور پھلوں کا استعمال زیادہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

  2. ذہنی دباؤ کو کم کرنا: مریض کو تناؤ اور ذہنی دباؤ سے بچنے کے لیے مراقبہ، یوگا، اور دیگر ذہنی سکون دینے والی مشقیں تجویز کی جا سکتی ہیں۔

  3. ورزش: باقاعدگی سے جسمانی ورزش اور وزن کو کنٹرول میں رکھنا جسم میں ہارمونز کے توازن کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے، جو منی کی مقدار اور معیار کو بہتر بناتا ہے۔

  4. تمباکو نوشی اور شراب نوشی سے اجتناب: تمباکو اور الکحل کا استعمال کم یا ترک کرنے سے جسم کی قدرتی شفا یابی کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

  5. معیاری ہومیوپیتھک علاج: مریض کو ایک مستند ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ انہیں ان کی حالت کے مطابق مخصوص دوائیں دی جا سکیں۔

  6. پانی کی مقدار بڑھانا: جسم میں مناسب پانی کی مقدار برقرار رکھنے سے جسم میں زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں اور منی کی صحت بہتر ہوتی ہے۔