جسم میں کھار کا بڑھ جانا: وجوہات، علامات، اور علاج
جسم میں کھار (Alkalosis)
کھاربڑھ جانا ایک ایسی حالت ہے جس میں جسم کے اندرونی ماحول میں کھار کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ عام طور پر خون میں ہائیڈروجن آئنز (H+) کی کمی یا بائیکاربونیٹ (HCO3-) کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے، جس سے خون کا پی ایچ لیول 7.45 سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ جسم میں کھار کا بڑھ جانا مختلف مسائل کا سبب بن سکتا ہے اور یہ کئی وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔
جسم میں کھار کے بڑھنے کی وجوہات
جسم میں کھار کی زیادتی کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں
سانس کی الکلوسس (Respiratory Alkalosis)
- سانس لینے میں اضافہ (Hyperventilation) کی وجہ سے خون میں کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کی کمی ہو جاتی ہے، جس سے کھار کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
- سانس لینے میں اضافہ تناؤ، خوف، درد، یا بعض بیماریوں، جیسے کہ نمونیا یا اونچائی پر چڑھنے کے باعث ہو سکتا ہے۔
میٹابولک الکلوسس (Metabolic Alkalosis)
- خون میں بائیکاربونیٹ کی زیادتی کی وجہ سے میٹابولک الکلوسس ہوتا ہے۔
- الکلائن مادوں کا زیادہ استعمال، جیسے کہ انٹاسڈز (Antacids) یا سوڈیم بائیکاربونیٹ، جسم میں کھار کی زیادتی کا سبب بن سکتے ہیں۔
- زیادہ الٹی یا ڈائریا کی صورت میں جسم میں پٹھوں کے سکڑنے والے اہم الیکٹرولائٹس کی کمی ہو سکتی ہے، جو کہ میٹابولک الکلوسس کا سبب بنتا ہے۔
گردوں کی بیماری
- گردے خون کے پی ایچ کو کنٹرول کرتے ہیں، لیکن گردوں کی بیماری کی صورت میں بائیکاربونیٹ کی زیادتی ہو سکتی ہے، جس سے جسم میں کھار بڑھ سکتی ہے۔
ڈائیوریٹکس کا استعمال
- بعض ڈائیوریٹکس (پیشاب کی زیادتی کرنے والی دوائیں) خون میں بائیکاربونیٹ کی مقدار کو بڑھا سکتی ہیں، جو کہ کھار کی زیادتی کا سبب بن سکتی ہیں۔
الڈوسٹیرون ہارمون کی زیادتی
- الڈوسٹیرون ہارمون کی زیادتی خون میں سوڈیم کی مقدار کو بڑھا سکتی ہے، جس سے کھار کی مقدار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
جسم میں کھار کے بڑھنے کی علامات
کھار کی زیادتی کی علامات عام طور پر درج ذیل ہوتی ہیں
- پٹھوں کی کمزوری: پٹھوں میں کھچاؤ یا کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔
- سانس لینے میں مشکل: سانس لینے میں مشکل، تیز یا گہری سانسیں ہو سکتی ہیں۔
- چکر آنا یا بے ہوشی: خون کے پی ایچ میں تبدیلی سے دماغ میں آکسیجن کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے، جس سے چکر آنا یا بے ہوشی ہو سکتی ہے۔
- نزلہ یا جھٹکے: ہاتھوں اور پیروں میں جھٹکے یا نزلہ کی کیفیت ہو سکتی ہے۔
- بے چینی یا پریشانی: کھار کی زیادتی کی وجہ سے بے چینی، گھبراہٹ، یا پریشانی ہو سکتی ہے۔
- دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی: دل کی دھڑکن میں تیز یا بے قاعدگی محسوس ہو سکتی ہے۔
جسم میں کھار کے بڑھنے کا علاج
جسم میں کھار کے بڑھنے کا علاج اس کی وجوہات پر منحصر ہوتا ہے
سانس کی الکلوسس کا علاج
- اگر سانس لینے کی زیادتی کی وجہ سے کھار بڑھ گئی ہو، تو مریض کو پرسکون کرنا اور سانس کی رفتار کو کم کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔
- اگر اونچائی کی وجہ سے ہو، تو مریض کو نیچے لانے یا آکسیجن مہیا کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
میٹابولک الکلوسس کا علاج
- اگر بائیکاربونیٹ کی زیادتی کی وجہ سے ہو، تو انٹاسڈز یا سوڈیم بائیکاربونیٹ کا استعمال بند کرنا ضروری ہے۔
- مریض کو نمکیات (Electrolytes) کی متوازن مقدار دینے کے لیے نمکیات کے محلول (IV Fluids) دیے جا سکتے ہیں۔
گردوں کی بیماری کا علاج
- گردوں کی بیماری کی صورت میں، ڈاکٹر گردوں کی فعالیت کو بہتر کرنے کے لیے مخصوص علاج تجویز کر سکتے ہیں۔
- پانی کی مناسب مقدار پینا اور نمکیات کا استعمال کم کرنا ضروری ہے۔
ڈائیوریٹکس کا استعمال
- اگر ڈائیوریٹکس کی وجہ سے کھار بڑھ گئی ہو، تو ان کا استعمال کم کر دیا جائے یا بالکل بند کر دیا جائے۔
الڈوسٹیرون ہارمون کا کنٹرول
- الڈوسٹیرون ہارمون کی زیادتی کی صورت میں، اس کا علاج ہارمونز کو کنٹرول کرنے والی ادویات سے کیا جا سکتا ہے۔
ہومیوپیتھک علاج
ہومیوپیتھی میں جسم میں کھار کی زیادتی کے علاج کے لیے مختلف دوائیں استعمال ہوتی ہیں:
نیٹرم میور (Natrum Muriaticum): جب جسم میں سوڈیم کی زیادتی ہو اور مریض کو پٹھوں میں کمزوری، چکر، یا بے چینی ہو۔
کالکیریا کارب (Calcarea Carbonica): جب کھار کی زیادتی کی وجہ سے دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی ہو اور مریض کو سردرد یا سانس کی تکلیف ہو۔
ارجنٹم نائٹرکم (Argentum Nitricum): جب مریض کو پریشانی، بے چینی، اور جھٹکے کی علامات محسوس ہوں۔
احتیاطی تدابیر
- نمکیات کا توازن: جسم میں نمکیات کا توازن برقرار رکھنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی اور نمکیات کا استعمال کریں۔
- ڈائیوریٹکس کا استعمال: ڈائیوریٹکس کا استعمال احتیاط سے کریں اور ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر نہ لیں۔
- صحت مند غذا: متوازن اور صحت مند غذا کا استعمال کریں تاکہ جسم میں بائیکاربونیٹ کی مقدار متوازن رہے۔
- سانس کی مشقیں: سانس کی رفتار کو متوازن رکھنے کے لیے سانس کی مشقیں کریں اور تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کریں۔
نتیجہ
جسم میں کھار کا بڑھ جانا ایک سنگین حالت ہو سکتی ہے جو مختلف جسمانی مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کا علاج جلدی اور مؤثر طریقے سے کیا جانا ضروری ہے تاکہ جسم کے پی ایچ کو متوازن رکھا جا سکے۔ صحیح علاج، احتیاطی تدابیر، اور ہومیوپیتھک علاج کے ذریعے کھار کی زیادتی کی علامات کو کم کیا جا سکتا ہے اور جسم کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اگر جسم میں کھار کی زیادتی کی علامات ظاہر ہوں، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔
0 تبصرے